مہر خبررساں ایجنسی نے سحر نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مجلس علمائے ہند کے سربراہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے پردیس کے مجاہدین عنوان کے تحت نويں اجلاس میں حدیث نبوی کا ذکر کیا جس میں کہا گيا ہے کہ جس نے مدد کے لئے کسی مسلمان کی فریاد سنی اور اس کا جواب نہیں دیا تو وہ مسلمان نہیں ہے۔ انہوں نے اسی طرح اپنی تقریر غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کا ذکر کیا اور کہا کہ فلسطین کے مظلوم عوام کا دفاع اسی حدیث کے زمرے میں ہے۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کو اسرائیلی حکومت اور عالمی استکبار کے مقابلے میں مظلوم فلسطینی عوام کا سب سے بڑا محافظ قرار دیا اور مزید کہا کہ شہید رئیسی اور شہید امیر عبداللہیان مظلوم فلسطینی عوام کے ایماندار اور خالص محافظ تھے۔ انہوں نے غزہ کے عوام کے دکھ درد اور مصائب کو کم کرنے کے لیے عالم اسلام کے اتحاد کے لیے اپنی تمام تر سیاسی صلاحیتیں بروئے کار لائیں اور آخرکار وہ عوام کی خدمت اور مظلوموں کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہو گئے۔ مولانا کلب جواد نے بتایا کہ 4 جولائی بروز جمعرات لکھنؤ میں سعادت گنج علاقے میں واقع درگاہ حضرت عباس میں بھی شہدائے خدمت کی یاد میں ایک مجلس کا انعقاد کیا گیا ہے۔
ایران کے ایوان صدارت ميں مرکز برائے ابلاغ عامہ کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین احمد صالحی نے بھی ہمدردی کا اظہار کرنے اور عوامی سوگ کا اعلان کرنے پر ہندوستانی حکومت اور پارلیمنٹ کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے عوام اور علماء کرام کا بھی شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا: شہداء کا شاندار جلوس جنازہ اور تدفین میں عوام کی بھرپور شرکت اور ملت ایران کے ساتھ مختلف اقوام کی طرف سے ہمدردی کا اظہار اس بات کا ثبوت ہےکہ اگر کوئی شخص ایمانداری سے عوام اور مظلوموں کی خدمت کرے تو خدا اور بندوں کے درمیان محبوب و مقبول ہوگا۔
ہندوستان میں ولی وفقیہ کے نمائندے حجت الاسلام و المسلمین مہدوی پور نے اس اجلاس کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا: اس پروگرام کا انعقاد اور خاص طور پر شہداء کی یاد میں گزشتہ پروگرام اس بات کا ثبوت ہیں کہ دونوں ملکوں کے عوام میں بے حد گہرے تعلقات ہیں۔
ہندوستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر الٰہی نے بھی شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے پر ہندوستانی حکومت اور عوامی تنظمیوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا: "ایرانی قوم کی بیداری اور رہبر انقلاب کی رہنمائی کی برکت سے، اسلامی جمہوریہ ایران آج ترقی و پائیداری کی بلندیوں پر پہنچ گیا ہے اور اپنے محبوب و مقبول صدر سے محروم ہونے کے باوجود انشاء اللہ ہم ہفتے کے روز نئے صدر کے انتخاب اور نئی حکومت کے قیام کا مشاہدہ کریں گے۔
ہندوستان میں منعقد ہونے والے اس پروگرام میں مقررین نے اسلامی جمہوریہ ایران کو عالم اسلام کے اتحاد کا محور قرار دیا اور دشمنوں کے مقابلے میں عالم اسلام کے اتحاد کو عملی جامہ پہنانے میں رہبر انقلاب کے کردار کو سراہتے ہوئے شہید رئیسی اور ان کے ساتھیوں کو اسلامی امت اور حریت پسندوں کی کامیابی کی راہ میں سچی کوشش کرے والوں کے لئے نمونہ عمل قرار دیا۔