مہر نیوز کے مطابق، ایران کے اقوام متحدہ میں مستقل نمائندے نے ویانا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو منشیات کے خطرے سے بچانے کے لیے انسداد منشیات کی کارروائیوں میں ہزاروں ایرانی فورسز شہید ہوچکی ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اسلامی جمہوریہ منشیات کی روک تھام میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیر معمولی مالی اخراجات اور انسانی تلفات کے باوجود، اسلامی جمہوریہ گزشتہ دہائیوں سے منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف پوری تندہی سے سرگرم عمل ہے جس کے لئے 4,000 شہداء دئے ہیں اور 12,000 کے قریب سابق فوجیوں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے مطالبہ کیا کہ بین الاقوامی برادری سرحدوں پر انسداد منشیات کی کارروائیوں کے سلسلے میں ایران کی جنگ کی حمایت کرے۔
سعید ایروانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی افغانستان کے ساتھ 900 کلومیٹر طویل سرحد ہے جسے یورپ میں منشیات فروشوں کو افغان منشیات اسمگل کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے گزشتہ سال ایک ہزار ٹن سے زیادہ افغان منشیات ضبط کی، جس میں بہت سے ایرانی قانون نافذ کرنے والے افسران اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
گزشتہ سال کے دوران ایران کے جنوبی صوبے بوشہر میں 2700 کلو گرام سے زائد غیر قانونی منشیات ضبط کی گئیں اور اس دوران 3,193 مجرموں کو بھی گرفتار کیا گیا۔
منشیات کے استعمال اور غیر قانونی اسمگلنگ کے خلاف منشیات کا عالمی دن، ہر سال 26 جون کو منایا جاتا ہے تاکہ منشیات کے استعمال سے پاک دنیا کے حصول کے لئے ممالک کے باہمی تعاون کو مضبوط کیا جا سکے۔
اگر اسلامی جمہوریہ ایک لمحے کے لیے بھی منشیات کی اسمگلنگ سے آنکھیں پھیر لے تو منشیات کا سونامی پوری دنیا بالخصوص مغربی ممالک کو لے ڈوبے گا۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ بلقان افغانستان کو ایران سے ملاتا ہے اور یہ راستہ پھر ترکی سے گزرتا ہے جہاں سے یورپی ممالک کو منشیات اسمگلنگ کی جاتی ہیں۔
تاہم، اسلامی جمہوریہ ایران اس سلسلے میں تعمیری اقدامات کر رہا ہے کہ اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم (UNODC) نے بھی منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف جنگ میں ایران کی کوششوں کی تعریف کی ہے۔