مہر خبررساں ایجنسی، دینی ڈیسک؛ ایران بھر میں عید غدیر کا باقاعدہ طور پر جشن شروع ہونے والا ہے۔ مختلف صوبوں اور شہروں میں عوام بڑی تعداد میں سڑکوں اور شاہراہوں پر نکل کر خوشی کے شادیانے بجائیں گے۔ حقیقی دنیا کے علاوہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی مجازی دنیا میں بھی غدیر کی بازگشت سنائی دے گی۔
تہران میں سجائے جانے والے دس کلومیٹر غدیری دسترخوان پر لوگ جوش خروش کے ساتھ جمع ہوں گے۔ دس کلومیٹر طویل غدیری دسترخوان کی حقیقی لمبائی اس سے کہیں زیادہ ہوگی جہاں حکومتی ادارے اور مخیر حضرات مولائے کائنات کے عشق میں لوگوں کو نذر و نیاز کھلائیں گے۔
دس کلومیٹر طویل غدیری دسترخوان پر حوزہ علمیہ امام خمینی کے طلباء بھی بڑھ چڑھ کر عوام کی خدمت کریں گے۔ دس افراد پر مشتمل مدرسے کے طلاب سڑکوں اور شاہراہوں پر پیدل اور گاڑیوں میں سفر کرنے والوں کو مختلف اقسام کی مٹھائیاں اور شربت پلائیں گے۔
اس موقع پر حوزہ علمیہ امام خمینی کے طالب علم محمد مھدی نے کہا کہ گذشتہ سال ہم نے جشن میں شرکت کرنے والے بچوں کے لئے خصوصی پروگرام رکھنے کی کوشش کی تھی۔ بچوں کو مختصر تحفے دیے جس کی وجہ سے یہ پروگرام ان کے لئے یادگار بن گیا تھا۔
موکب شہید صادق عطار کے اراکین بھی جوش اور جذبے کے ساتھ جش کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ کیمپ حرم حضرت امیر المومنین کی بڑی تصویر لگاکر لوگوں کو حرم کے ساتھ مفت تصویر بنوانے کی سہولت دی جارہی ہے۔ کیمپ کی طرف سے لوگوں کو حرم کے ساتھ مفت میں بناکر دی جائے گی۔ لوگ تنہا یا اپنے دوستوں اور فیملی ممبران کے ساتھ حرم حضرت امیر المومنین کی یادگار تصویر کھینچ سکتے ہیں۔
موکب منتظران حضرت مھدی بھی لوگوں کی پذیرائی کے لئے تیار ہے۔ یہ موکب دو خاندانوں کی جانب سے لگایا جارہا ہے۔ گذشتہ سال بھی دونوں خاندانوں نے موکب لگایا تھا۔
موکب کے رکن نے کہا کہ ہم سب حضرت علی علیہ السلام کے عشق میں یہاں جمع ہوئے ہیں۔ مشکلات اور سختیوں کے باوجود مومنین کے لئے مٹھائیاں تیار کی ہیں اور تہران کے عوام کے منتظر ہیں۔
انہوں نے غدیر شیعوں کی خوبصورت ترین عید قرار دی اور کہا کہ ہم غدیر کے ساتھ خصوصی لگاؤ رکھتے ہیں۔ جب غدیر خم کے میدان میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے حضرت علی علیہ السلام کا ہاتھ بلند کیا تو شیعہ کا بھی تعارف کرایا۔ اس دن سے پہلے شناخت مل گئی۔
موکب منتظران مھدی کے اس خادم نے مزید کہا کہ اس دن کی مناسبت سے جشن کو پہلے سے زیادہ فروغ مل رہا ہے جو کہ خوشی کی بات ہے۔ ہمیں اس دن ہر طرف غدیر کی صدائیں بلند کرنی چاہئے تاکہ دنیا کو پتہ جائے کہ اس دن کیا واقعہ رونما ہوا تھا۔