مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 21 جون کو ضلع کرم کے عام علاقے صدہ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر بارودی سرنگ کا دھماکا ہوا جس میں پانچ فوجی جوان شہید ہوئے۔ جانبحق ہونے والوں میں حوالدار عقیل احمد، لانس نائیک محمد طفیر، سپاہی انوش رفون، سپاہی محمد اعظم خان اور سپاہی ہارون ولیم شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہدا نے وطن کی خاطر لازوال قربانی دیتے ہوئے شہادت کو گلے لگایا۔ پاک فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ علاقے میں موجود دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لیے علاقے میں کلیئرنس اپریشن جاری ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حملے جیسے گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا جبکہ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور بہادر سپاہیوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب آئی ای ڈی دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پانچ فوجی اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا اور اُن کی قربانیوں پر خراج عقیدت بھی پیش کیا ہے۔
وزیرداخلہ نے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ’شہداء کی عظیم قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، شہید ہونے والے اہلکاروں نے اپنا آج قوم کے پرامن کل پر قربان کیا، سیکیورٹی فورسز کی لازوال قربانیوں کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، قوم دہشت گردی کے ناسور کے مکمل خاتمے کے پر عزم ہے‘۔