مہر نیوز رپورٹر کے مطابق، تہران کے امام جمعہ حجت الاسلام محمد حسن ابو ترابی فرد نے کہا کہ صالح اسلامی نظام معاشرے کی ترقی کی راہ ہموار کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہفتہ عدلیہ کی مناسبت سے ملک کے عدالتی نظام کے تمام پرعزم ساتھیوں کی کامیابی کی دعا کرتے ہیں اور رہبر معظم انقلاب کے بقول کہ ملک کی عدلیہ سے یہ توقع ہے کہ عدل و انصاف عوامی زندگی میں واضح نظر آنا چاہئے کہ البتہ ہم ہنوز اس مرحلے سے کافی دور ہیں۔
حجۃ الاسلام ابو ترابی فرد نے کہا کہ بلاشبہ عدل و انصاف کی فراہمی عدلیہ کے سربراہ کی سب سے اہم ترجیح ہے۔ مجھے امید ہے کہ ان کے ذہین اور پرعزم ساتھی اور وکلاء عدالتی نظام کو اس مرحلے کی طرف لے جانے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔
امام جمعہ تہران نے کہا کہ ہم چودہویں صدارتی انتخابات کے موقع پر ہیں۔ ملک کے آئین کے مطابق انتخابات کے ذریعے عوامی ووٹوں سے حکومت کی جانی چاہیے اور اسلامی جمہوریہ ایران نے گزشتہ 4 دہائیوں کے دوران ایک شاندار اور قابل فخر انتخابی ریکارڈ پیش کیا ہے۔ وہ بھی ایک ایسے ملک میں کہ جس کی 2500 سالہ شاہی مطلق العنانیت کی تاریخ ہے! تاہم رہبر معظم انقلاب نے عوامی انتخابات کے لئے زرین اصول بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ دونوں اصطلاحات "جمہوریہ" اور "اسلامی" کا تعلق انتخابات سے ہے۔ ملک میں انتخابات نہ ہوئے تو یا تو آمریت ہو گی یا پھر انتشار اور نا امنی۔ لہذا اس پر ملک کے اعلیٰ حکام کو توجہ دینی چاہیے۔
حجۃ الاسلام ابو ترابی فرد نے مزید کہا کہ انتخابات میں عوام کی پرجوش شرکت کے ذریعے سب سے پہلے قومی اتحاد و طاقت کا مظاہرہ ہونا چایئے۔ دوسرا یہ کہ قابل اور اہل ترین شخص کا انتخاب کرکے انقلاب کے نظریات اور اسلامی اقدار کے تحفظ اور اجتماعی ترقی کی راہ ہموار کی جائے۔
اننہوں نے زور دے کر کہا کہ عزیز نوجوانوں اور قوم کے تمام عوامی حلقوں سے کہتا ہوں کہ اسلامی جمہوریہ کے انتخابی نظام کی بہتری کے لئے حق رائے دہی کا درست استعمال کریں تاکہ رہبر معظم کی دانشمندانہ قیادت میں عالمی طاقتوں کے خلاف خطے اور دنیا میں اپنی بھرپور موجودگی کو یقینی بنایا جاسکے۔۔