مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ایران کیساتھ تجارت کا فروغ ہماری حکومت کی ترجیح ہے،خیبرپختونخوا کا چیمبر آف کامرس اور ایران کی وزارت تجارت کے درمیان رابطہ کاری میں گورنر ہاؤس کردار ادا کرے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے گورنر ہاؤس پشاور میں وفد کے ہمراہ ملاقات کرتے ہوئے کیا۔س موقع پر ایرانی قونصلیٹ علی بنفشہ خواہ نے گورنر خیبر پختونخوا کے کردار انکے تعاون اور رویہ پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ ملاقات میں وفود کے تبادلوں پر بھی بات چیت کی گئی،اس موقع پراسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کو بطور گورنر تعیناتی پر مبارکباد دی
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی تعزیت کے لیئے سفارتخانہ اور قونصلیٹ آمد پر ان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ گورنر خیبرپختونخوا نےاس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ شہید صدر رئیسی کا دورہ پاکستان یادگار ہے،پاکستان کی حکومت اور عوام کو انکی وفات پر دکھ ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور ایران کی سیاسی سطح پر تعلقات کی تاریخ ہے میری خواہش ہے کہ سیاست کے ساتھ ساتھ تعلیم اور تجارت کی سطح پر باہمی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیئے رابطوں کو فروغ دیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی طرح اگر خیبرپختونخوا میں بھی ایرانی مصنوعات کی مارکیٹ قائم کی جائے تو اسکو پزیرائی ملے گی، تجارتی معاملات کے فروغ میں زائرین کا کردار ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، حکومت پاکستان اور بلوچستان حکومت زائرین کی تکالیف کے خاتمہ کے لیئے کوشاں ہیں ،وہاں کاؤنٹر بڑھا دئیے ہیں، پاکستان ہاؤس کو زائرین کے لیئے کھولا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ تافتان روٹ کی سیکورٹی کے حوالہ سے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے فیری سروس کی تجویز دی ہے
جو سستی بھی ہوگی اس پر کام ہونا چاہیئے، زائرین کو ہم مزید سہولیات دینگے تاکہ زائرین بھی خوش ہوں اور معاشی ترقی بھی ہو۔انہوں نے زائرین کی مشکلات کے حل میں ایرانی ایمبیسیز کے تعاون کو سراہا تاہم غیر قانونی مقیم افراد اور وہاں گرفتار لوگوں کے حوالہ سے حکمت عملی طے کی جائے تاکہ غیر قانونی لوگوں کا داخلہ ناممکن ہو اور قانونی زائرین کو مزید آسانیاں ہوں،خیبر پختونخوا اور ڈیرہ اسماعیل خان میں اہل تشیع زائرین کے حوالہ سے بھی خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں اور انکی مشکلات کا حل نکالا جائے۔انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی یونیورسٹیوں میں فارسی کے فروغ اور ایران میں اردو کے فروغ کے ساتھ ساتھ یوتھ، خواتین کی امپاورمنٹ اور کھیلوں کے فروغ کے لیئے بھی ہمیں مشترکہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ ایران کے سفیر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان مذہب ثقافت اور اسلامی بھائی چارے کے رشتہ میں جڑے ہیں ، پاکستان ایران تجارت کے حوالہ سے اچھی پیش رفت جاری ہے اعلی سرکاری سطح پر وفود کے تبادلے ہورہے ہیں۔
نئی ایرانی حکومت کے آنے میں وقت لگے گا تاہم وزیراعظم پاکستان کے ساتھ بجٹ کے بعد متعدد معاملات میں پیش رفت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ فیری سروس کا منصوبہ اچھی تجویز ہے ہم تمام شعبہ جات خصوصا تجارت کے شعبہ میں تعاون کو دونوں ممالک کے لیئے انتہائی مفید تصور کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مثالی تعلقات پر یقین رکھتی ہے مگر پیپلز پارٹی کے ساتھ ہمارے تعلقات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں خیبرپختونخوا کے ساتھ ہمارے تعلقات بھی خصوصی اہمیت کے حامل ہیں یہاں کے باسی تجارت میں خصوصی مہارت اور دلچسپی رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی جانب سے ایرانی مصنوعات کی پسندیدگی قابل ستائش ہے ۔زائرین کی مہمان نوازی کے لیئے ہم کوشاں رہتے ہیں اس حوالہ سے کارواں سالاروں کی میٹنگ کی تجویز پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یونیورسٹیوں میں فارسی کے فروغ کے لیئے بھرپور تعاون کے لیئے تیار ہیں انہوں نے گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کو ایران کا دورہ کی دعوت بھی دی۔