مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہید آیت اللہ سید محمد علی آل ہاشم تبریز کے امام جمعہ اور صوبہ مشرقی آذربائجان میں رہبر معظم کے نمائندے تھے۔ اس سے پہلے ایرانی آرمی میں ادارہ سیاسی و عقیدتی کے سربراہ بھی تھے۔
شہید سید محمد علی آل ہاشم 1962 میں آیت اللہ سید محمد تقی آل ہاشم کے گھرانے میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم تبریز میں حاصل کی اس کے بعد اعلی تعلیم کے لئے حوزہ علمیہ قم چلے گئے اور فقہ و اصول میں اعلی تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے 14 سال رہبر انقلاب اسلامی کے درس خارج میں شرکت کی۔
انہوں نے صدام کی طرف سے مسلط کردہ جنگ میں شرکت کی اور کئی سال تک ایرانی آرمی میں سیاسی و عقیدتی شعبے کے سربراہ رہے۔
ان کو مشرقی آذربائجان میں رہبر معظم کے نمائندے اور تبریز کے امام جمعہ منصوب ہوئے۔
ان کے عہدوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں:
سربراہ ادارہ نماز جمعہ تبریز
سربراہ ادارہ سیاسی و عقیدتی آذربائجان
نائب سربراہ ادارہ عقیدتی و سیاسی بحریہ
معاون رابطہ کار ادارہ سیاسی عقیدتی آرمی
آیت اللہ سید محمد علی آل ہاشم کو رہبر معظم نے آرمی کے ادارہ سیاسی و عقیدتی کے سربراہ کے طور پر انتخاب کیا تھا۔
آیت اللہ آل ہاشم مجمع تشخیص مصلحت آذربائیجان کے رکن بھی تھے۔
آیت اللہ آل ہاشم ہمیشہ عوام کے درمیان رہ کر مظلومین کا سہارا بنتے تھے اسی وجہ سے تبریز کے "تبریز کے محبوب سید" کے نام سے معروف تھے۔ پورا ہفتہ مشرقی آذربائجان کے عوام سے رابطے میں رہتے تھے۔ زندگی کے ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے ان سے بلا روک ٹوک رابطہ کرسکتے تھے۔
شہید آیت اللہ آل ہاشم مجلس خبرگان رہبری کے حالیہ انتخابات میں صوبہ مشرقی آذربائیجان سے عوام نے انتخاب کیا تھا۔
شہید آیت اللہ آل ہاشم شہید صدر رئیسی کے ساتھ قزل قلعہ سی ڈم کی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے کے بعد تبریز واپس آرہے تھے۔ راستے میں ان کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوا جس کے نتیجے میں ہیلی کاپٹر میں سوار تمام افراد شہید ہوگئے تھے۔