مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی نے مغربی ممالک میں فلسطین کے حق میں احتجاج کرنے والے طلباء کے خلاف پولیس اور ریاستی اداروں کی طرف سے جبر و طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کی ہے۔
انہوں نے امریکہ اور یورپ میں یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں میں فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں پرامن طلباء پر پولیس کے تشدد اور گرفتاری کے عمل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کے سامنے ایک بار پھر مغرب کا حقیقی چہرہ کھل کر سامنے آیا اور مغرب میں آزادی بیان اور حقوق انسانی کی حقیقت آشکار ہوگئی۔
صدر رئیسی نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے حق میں مظاہرہ کرنے والے شریف اور صہیونی حکومت کا دفاع کرنے والے شریر لوگ آمنے سامنے ہیں۔ ریاستی جبر و تشدد کے باوجود طلباء کی استقامت سے صہیونی حکومت مزید رسوا ہوگی اور امریکہ کو اسرائیل کی حمایت کی پالیسی پر نظرثانی کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں امریکی طلباء کے حق میں مظاہروں سے امریکی طلباء کو مزید حوصلہ ملے گا اور وہ پہلے سے مغربی حکومتوں کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرسکیں گے۔