مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ تل ابیب سمیت مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں ہزاروں صہیونیوں نے وزیراعظم نتن یاہو کے انتہاپسند عزائم کے خلاف مظاہرہ کیا اور حماس کے ساتھ فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے وزیراعظم اور ان کی کابینہ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر نئے عام انتخابات کا مطالبہ کیا۔
صہیونی اخبار ہارٹز نے اس حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ صہیونی یرغمالیوں کی رہائی کے لئے قیدیوں کے تبادلے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔ صہیونی عوام نے تل ابیب، حیفا، القدس اور دیگر شہروں میں مظاہرہ کیا۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے ہاتھوں یرغمال صہیونی کی اہلیہ نے کہا کہ اسرائیلی کابینہ نے یرغمالیوں کو ان کے حال پر چھوڑ دیا ہے۔ اگر رفح پر حملہ کیا گیا تو جنگ مزید تین مہینے طویل ہوگی جس کے نتیجے میں یرغمالیوں میں سے کوئی بھی زندہ واپس نہیں آئے گا۔
یرغمالیوں کے خاندان والوں نے اس موقع پر کہا کہ اگر یرغمالیوں کی آزادی کے لئے جنگ بندی ضروری ہے تو فوری طور پر جنگ بندی کی جائے۔ اسرائیلی عوام یرغمالیوں کی رہائی چاہتے ہیں لیکن نتن یاہو بن گویر اور اسموتریچ کو ترجیح دیتے ہوئے جنگ جاری رکھنے پر تلے ہوئے ہیں۔