مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کی اہلیہ ڈاکٹرجمیلہ علم الہدیٰ نے دنیا کی مسلم خواتین بالخصوص حجاب پہننے والی خواتین پر زور دیا کہ وہ اسلامی ثقافت کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔یہ بات انہوں نے منگل کو یہاں آئی بی اے سٹی کیمپس میں منعقدہ “ابھرتی ہوئی مسلم تہذیب میں مسلم خواتین کا کردار” کے موضوع پر ایک سیمینار سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوٸے کہی۔
تقریب کی میزبانی فیکلٹی آف اسلامک اسٹڈیز جامعہ کراچی اور کلچر سینٹر آف ایران کراچی نے کی۔اس موقع پر ڈاکٹر جمیلہ علم الہدیٰ کی تحریر کردہ کتاب ’’ہنرِ زنانہ زیست‘‘ کی تقریب رونمائی بھی ہوئی جس کا اردو میں ترجمہ کوثر عباس نے کیا ہے۔قبل ازیں ڈاکٹر جمیلہ اور ان کی شریک حیات ایران کے صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا کراچی آمد پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی طرح ایران میں بھی خواتین مختلف شعبوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں جبکہ مرد بھی ان کا بھرپور ساتھ دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تمام خواتین کی ذمہ داری ہے کہ وہ معاشرے میں خواتین کی اہمیت اور کردار کو اجاگر کریں۔اپنے دورہ پاکستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جمیلہ نے کہا کہ انہیں یہ دیکھ کر بے حد خوشی ہوئی ہے کہ پاکستان میں خواتین بھی حجاب پہنتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی انقلاب کے بعد حجاب کو خواتین کے لیے لازمی لباس کا ضابطہ قرار دیا گیا اور ایران میں اس کا خیر مقدم کیا گیا۔ڈاکٹر جمیلہ نے کہا کہ ہم پاکستان سے ان لوگوں کو خوش آمدید کہیں گے جو مختلف شعبوں میں مشترکہ طور پر کام کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم تعلیم اور تحقیق کے میدان میں مشترکہ طور پر آگے بڑھیں گے۔ڈین فیکلٹی آف اسلامک سٹڈیزپروفیسر ڈاکٹر زاہد علی زاہدی نے کہا کہ ڈاکٹر جمیلہ علم الہدیٰ کی لکھی گئی کتاب کا مواد شعبہ اسلامیات میں پڑھائے جانے والے “اسلام اور عورت” کے کورس کے لیے مددگار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں خواتین ملک کے ہر شعبے میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں۔بعد ازاں تقریب کے منتظمین کی جانب سے ایرانی صدر کی اہلیہ کو شیلڈ بھی پیش کی گئی۔اس موقع پر دیگر معززین کے علاوہ رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری بھی موجود تھیں۔