مہر نیوز کے مطابق، بعض مغربی حکام کی طرف سے اسرائیلی حکومت کی حمایت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بریگیڈیئر جنرل ابوالفضل شکارچی نے کہا کہ ’’ہم امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے حکام کو یاد دلاتے ہیں کہ وہ دہشت گرد اور بچوں کی قاتل صیہونی رجیم کی حمایت بند کریں۔
انہوں نے واضح کیا کہ آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ جنگ کو پھیلانے کا خواہاں نہیں ہے۔ لیکن، اگر امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی سمیت کوئی بھی ملک اور اسرائیل کی "مایوس اور بے بس" حکومت ایران کے خلاف کوئی فوجی مہم جوئی کرتی ہے تو "ہم اس کے ہاتھ کاٹ ڈالیں گے۔
سینئر ایرانی جنرل نے مغربی ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کو نصیحت کرتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے جائز اور قانونی اقدام کی مذمت کرنے کے بجائے عقل مندی کا ثبوت دیتے ہوئے اس ناجائز، احمق اور دہشت گرد حکومت کی حمایت کرنا بند کریں جو غزہ کی دلدل میں بری طرح پھنس چکی ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور ویانا کنونشنز کے مطابق سفارتی مقامات اور قونصل خانے پر حملہ بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ لہذا ایران نے جوابی کاروائی کے جائز حق کو استعمال کرتے ہوئے غاصب رجیم کو تگنی کا ناچ نچایا۔