مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے برطانوی ہم منصب ڈیوڈ کیمرون سے ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران خطے کے تازہ ترین حالات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
عبداللہیان نے اسرائیل کے خلاف ایران کی کاروائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ایشیا میں تمام مشکلات اور بحران کی جڑ صہیونی حکومت ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کے قتل عام پر برطانیہ کی جانب سے اسرائیل کی حمایت باعث تعجب ہے۔ سچی بات ہے کہ صہیونی حکومت کی غیر ذمہ دارانہ اور اندھی حمایت کے نتیجے میں برطانیہ کو کیا ملا؟
انوہں نے کہا کہ زیادہ تعجب اس بات پر ہے کہ گذشتہ چھے مہینوں کے دوران غاصب صہیونی حکومت نے ہزاروں ٹن بم فلسطینیوں پر گرائے ہیں اس کے باوجود برطانیہ کو ایران کی جانب سے اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق اپنے حق دفاع کے تحت اسرائیل پر حملے کی شکایت ہے۔
اس موقع پر برطانوی وزیرخارجہ نے مغربی ایشیا کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی کوشش کررہے ہیں۔
ڈیوڈ کیمرون نے مزید کہا کہ اسرائیل پر ایران کے حملے سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔ ہم اسرائیل سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ کوئی انتہائی قدم اٹھانے سے باز رہے کیونکہ ہم نہیں چاہتے ہیں کہ خطے میں کشیدگی کو مزید ہوا ملے۔