برطانوی حکومت کے ایک عہدیدار نے کہا کہ صیہونی حکومت ابھی تک طوفان الاقصیٰ آپریشن کے صدمے سے نہیں نکل پا رہی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی نیوز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ برطانیہ کے نائب وزیراعظم نے اعتراف کیا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی میں سنگین غلطیوں کا ارتکاب کیا ہے۔

برطانیہ کے نائب وزیر اعظم اولیور ڈاؤڈن نے ایک انٹرویو میں کہا کہ صیہونی حکومت فلسطینی تحریک حماس کے سرحد پار حملے کے صدمے سے دوچار ہے اور اس مسئلے کو سمجھنا ضروری ہے۔

انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا برطانیہ صیہونی حکومت کو ہتھیاروں کی برآمد بند کر دے گا، کہا کہ یہ معاملہ خفیہ رہے گا۔

ڈاؤڈن نے کہا: اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں سنگین غلطیوں کا ارتکاب کیا ہے اور ہمیں اس سے اس سلسلے میں جوابدہ ہونے کا مطالبہ کرنا چاہیے۔

برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک نے کل ایک بیان میں کہا: لندن غزہ میں ہونے والی "خونریزی" سے صدمے میں ہے اور "اس خوفناک جنگ کو ختم ہونا چاہیے۔"

اسکائی نیوز ویب سائٹ کے مطابق غزہ میں ’گلوبل سینٹرل کچن‘ نامی تنظیم کے 7 ملازمین کی ہلاکت کہ جن میں سے تین برطانوی شہری تھے، کے بعد اس حکومت کے حامیوں میں بھی اس کے خلاف مظاہرے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل برطانوی وزیر نے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا: ہم حماس کے خطرے کے خلاف اسراییل کی سلامتی اور دفاع کے حق کی حمایت جاری رکھیں گے۔