مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، شامی صدر بشارا لاسد نے ایرانی ہم منصب آیت اللہ رئیسی سے ٹیلیفون پر رابطہ کرکے صہیونی حکومت کے دہشت گرد حملے میں سپاہ پاسداران کے اعلی کمانڈروں کی شہادت پر تعزیت پیش کی۔
اس موقع پر صدر اسد نے کہا کہ صہیونی حکومت کا حملہ نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ صہیونی حکومت نے انتہائی بے شرمی اور ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا ہے۔ صہیونی حکومت ان حملوں کے ذریعے غزہ میں اسلامی مقاومت کی جال سے فرار کرنا چاہتی ہے۔ مقاومتی تنظیموں کو پہلے سے غاصب حکومت کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی ضرورت ہے۔
شامی صدر نے کہا کہ شہید جنرل زاہدی شامی شہداء کی طرح شامی عوام کے لئے انتہائی قابل عزت ہیں۔
اس موقع پر صدر رئیسی نے کہا کہ ایرنی سفارت خانے پر حملے میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کی جائے گی اور اس جرم میں شریک لوگ سزا سے کسی بھی صورت نہیں بچ سکیں گے۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان صہیونی حکومت کے مقابلے میں اور دیگر امور پر باہمی تعاون کو ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر خطے کے بعض عرب ممالک کا افسوس ناک رویہ نہ ہوتا تو عالم اسلام اس کینسر کے پھوڑے کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اختیار کرسکتا تھا۔
صدر رئیسی نے کہا کہ صہیونی حکومت کا دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر حملہ وینٹی لیٹر پر زندگی کی آخری سانسیں لینے والی حکومت کی جانب سے ہاتھ پیر مارنے کے مترادف ہے۔