مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، غزہ میں صہیونی حکومت کی جارحیت کے بارے میں امریکی دوغلی پالیسی کھل کر سامنے آگئی ہے۔ امریکہ دنیا کو دکھانے کے لئے اسرائیل کی جانب سے رفح پر حملوں کی مخالفت کرتا ہے جبکہ دوسری صہیونی فورسز کو بے گناہ عوام کےخلاف استعمال کرنے کے لئے تباہ کن ہتھیار فراہم کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ امریکہ نے جمعہ کے روز اسرائیل کو مزید جنگی طیارے اور عام تباہی پھیلانے والے ہتھیار دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جوبائیڈن انتظامیہ نے اربوں ڈالر کے ہتھیار اور جنگی طیارے اسرائیل کو دینے کی منظوری دی ہے۔
امریکہ ایک جانب غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لئے کوششوں کا دعوی کرتا ہے دوسری طرف صہیونی حکومت کو ہتھیار اور مالی امداد فراہم کرکے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی اجازت دیتا ہے۔