مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ صہیونی اپوزیشن لیڈر یائیر لاپیڈ نے نتن یاہو کی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت انتہائی جھوٹی اور ذمہ داریوں سے فرار کرنے والی حکومت ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر انہوں نے کہا ہے کہ نتن یاہو حکومت حریدی صہیونیوں کو فوجی ٹریننگ سے استثناء دے کر اسرائیل کے سے غداری کرنا چاہتی ہے۔ جو بھی نتن یاہو حکومت کی حکومت کرتا ہے اس جرم میں شریک ہے۔
انہوں نے کہا کہ جوانوں پر لازمی فوجی ٹریننگ کے حوالے سے رواں ہفتے پیش ہونے والا قانون نتن یاہو حکومت کا مکروہ چہرہ دکھانے کے لئے کافی ہے۔
لاپیڈ نے مزید کہا ہے کہ غزہ جنگ کے تقریبا 170 دن پورے ہوگئے ہیں اس دوران صہیونی فوج کو انسانی وسائل کی شدید کمی کا سامنا ہے۔
دوسری جانب مشرقی یہودیوں کے اعلی رہنما اسحاق یوسف نے کہا ہے کہ اگر حریدیوں کو فوجی ٹریننگ کے لئے جانے پر مجبور کیا گیا تو اسرائیلی کو خیرباد کہہ کر ہجرت کریں گے۔