مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ ٹی وی چینل کے حوالے سے خبر دی ہے کہ "حریدی" (فوجی خدمات سے مستثنی مذہبی) گروہ سے تعلق رکھنے والے صہیونی آباد کاروں نے گزشتہ روز جبری بھرتی سے انکار کرتے ہوئے مقبوضہ بیت المقدس کی جفا اسٹریٹ پر ریلوے لائنیں بلاک کردیں۔
مظاہرین نے مقبوضہ بیت المقدس کا ریلوے ٹریک بلاک کرتے ہوئے "ہم مر جائیں گے، لیکن جبری فوجی خدمات قبول نہیں کریں گے" کے نعرے لگائے۔
واضح رہے کہ حریدیوں کی بھرتی پر تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب صہیونی فوج نے غزہ جنگ میں شکست کے باعث 10 ہزار نئے فوجی بھرتی کرنے کی ضرورت کا اعلان کیا ہے۔
حریدی گروہ کے زیادہ تر نوجوان مقبوضہ علاقوں میں مذہبی تعلیم حاصل کر رہے ہیں، اس لیے ان کا خیال ہے کہ انہیں جبری فوجی خدمات سے مستثنیٰ قرار دیا جانا چاہیے۔ لیکن اپوزیشن 66,000 حریدی نوجوانوں کو فوجی خدمات کے لیے بھیجنے پر مجبور کرنا چاہتی ہے۔
تاہم حریدی ربیوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر انہیں فوج میں ملازمت کرنے پر مجبور کیا گیا تو وہ مقبوضہ فلسطین کو اجتماعی طور پر چھوڑ دیں گے۔
خیال رہے کہ حریدی، نیتن یاہو کی کابینہ میں حکمران اتحاد کا اہم حصہ تشکیل دیتے ہیں اور اگر وہ اتحاد چھوڑ دیتے ہیں تو نیتن یاہو کی کابینہ تحلیل ہو جائے گی۔