اسلامی جمہوریہ ایران کی گارڈین کونسل (شورائے نگہبان) کے ترجمان نے کہا کہ ہمارے دشمن انقلاب کے آغاز سے ہی اسلامی جمہوریہ ایران کی ترقی کو روکنے کے درپے رہے ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ لوگ انتخابات میں شرکت کریں۔

مہر نیوز رپورٹر کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی گارڈین کونسل کے ترجمان ہادی طحان نظیف نے شریف یونیورسٹی کے طلباء کے ساتھ سوال و جواب کے سیشن کے دوران انتخابات کے حوالے سے کہا کہ حق خود ارادیت آئین اور قانون میں شامل ہے اور اس ہفتے ملک کی پارلیمنٹ اور ماہرین کی کونسل کے انتخابات ہوں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ماہرین کی کونسل کے ارکان، صدر، پارلیمنٹ کے نمائندوں اور سٹی اور ویلج کونسلوں کے نمائندوں کا انتخاب عوام کرتے ہیں۔

گارڈین کونسل کے ترجمان نے واضح کیا کہ ہمارے دشمنوں نے انقلاب کے آغاز سے ہی اسلامی جمہوریہ ایران کی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں لیکن ناکام رہے۔ وہ نہیں چاہتے کہ لوگ انتخابات میں حصہ لیں، لیکن ہم چاہتے ہیں اپنے مسائل حل کرنے کے لئے عوامی انتخاب کے ذریعے اپنے فیصلے خود کریں اور کسی بیرونی طاقت کو ہمارے بارے میں فیصلے کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس انتخابی دورے کے اعداد و شمار بتا رہے ہیں کہ رجسٹریشن کرنے والوں میں سے 75 فیصد سے زیادہ افراد اہل قرار پاچکے ہیں اور ہر پارلیمانی نشست کے لیے چھے سے زائد خواتین امیدواروں کی منظوری دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، مختلف سیاسی دھڑے اپنا منشور عوام کے سامنے پیش کررہے ہیں۔ لہذا یہ پلیٹ فارم تمام سیاسی گروہوں اور افراد کے لیے دستیاب ہے۔

گارڈین کونسل کے ترجمان نے پارلیمنٹ کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ ہی عوام کی گرہیں کھول سکتی ہے۔ وہ ملک کے مسائل کا جائزہ لے کر مستقبل کے لئے پالیسی مرتب کرتی ہے۔ درحقیقت الیکشن مستقبل کے طریقہ کار کا انتخاب ہے۔

انہوں نے انتخابات میں طلباء کے کردار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ طلباء انتخابات میں نہ تو غیر جانبدار  ہیں اور نہ ہی کسی دھڑے بندی کا حصہ ہیں بلکہ وہ انتخابات کے دوران شناخت اور پہچان کی جنگ کے ہوشیار کمانڈر ہیں۔ وہ اقتدار کے بھوکے لوگوں کے لیے سیڑھی نہیں البتہ خدمت کرنے کا جذبہ رکھنے والوں کے ساتھی ہیں۔