مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے تاکید کی ہے کہ جنگ بندی کسی بھی معاہدے میں، غزہ کی پٹی سے قابض رجیم کے فوجی انخلاء اور قیدیوں کے تبادلے کے عمل کی تکمیل کی ضمانت ہونی چاہیے۔
حماس کے سربراہ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فلسطینی مزاحمت کے ذرائع نے تحریک حماس کی تجاویز پر صیہونی حکومت کے ردعمل کے حوالے سے تفصیلات کا انکشاف کیا ہے جس میں غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے حوالے سے قیدیوں کے تبادلے کے تین مراحل کے بارے میں صیہونی حکومت کے رد عمل کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے۔
صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے بھی خبر دی ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کے بارے میں قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات اچھے تھے لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔
یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ بدھ کو جنگ بندی تک پہنچنے کی کوششیں اس وقت ناکام ہوگئیں جب اسرائیل نے مزید بات چیت کے لیے قاہرہ واپس نہ آنے کا اعلان کیا۔