مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں انتخابی عمل عوام کو اظہار رائے کی آزادی کے ساتھ ہوا، یہ پاکستان کے عوام کا حق ہے کہ وہ اپنی رائے کا آزادانہ استعمال کرسکیں، الیکشن کمیشن کا ادارہ تمام انتخابی عمل کو مانیٹر کررہا تھا، دولت مشترکہ وفد کی جانب سے پاکستان میں انتخابی عمل کی شفافیت کی بات کی گئی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ انتخابات کے حوالے سے جو میڈیا رپورٹس سامنے آئیں ان پر ہم بات نہیں کریں گے، بھارت کشمیر میں پیسے پھینک کر اپنی حیثیت کو آئینی نہیں بناسکتا، ماضی میں بھارت پاکستان میں ماوراے عدالت و ماوراے جغرافیہ قتل عام میں ملوث رہا ہے۔
پاک افغان تعلقات پر انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دوست اور ہم سایہ ممالک ہیں، دونوں کے قریبی برادرانہ تعلقات ہیں تاہم ان تعلقات میں متعدد معاملات پر تحفظات ہیں، یہ تحفظات افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں پر ہیں، پاکستان نے بار ہا کہا ہے کہ جب بھی دہشت گرد افراد اور تنظیموں کے بارے میں مصدقہ اطلاعات ہوں گی کارروائی کریں گے۔
ترجمان نے مزید کہا ہے کہ نہیں جانتے اسامہ بن لادن کے قتل سے تین سال قبل امریکا کی معلومات کی فراہمی کا کونڈا لیزا رائس کا دعوی کس حد تک درست ہے۔