مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان جمعہ کی شام بیروت پہنچ گئے۔
امیر عبداللہیان نے لبنان پہنچنے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی قیادت نے فلسطین اور لبنان میں سیاسی اور عملی میدان میں تدبر اور حکمت سے کام لیا۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم دیکھتے ہیں کہ فاتح فلسطینی مزاحمت نے حماس کے نام سے ایک سیاسی آپشن میز پر رکھ دیا ہے۔ ہم نے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ غزہ اور مغربی کنارے کی نسل کشی میں صیہونیوں کی حمایت نہ کرے۔ ہم نے غزہ بحران کے آغاز پر ہی واضح اعلان کیا کہ جنگ مسئلے کا حل نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ کی جانب سے صیہونی رجیم اور نیتن یاہو کی حمایت جاری رکھنے کا نتیجہ قطعی ناکامی اور شکست کے سوا کچھ نہیں ہو گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ صیہونی رجیم مشرق وسطیٰ میں امریکہ کو جنگ کی دلدل میں دھکیلنا چاہتی ہے۔ ہم لبنان اور مزاحمت کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے کیونکہ لبنان کی سلامتی کو ایران اور خطے کی سلامتی سمجھتے ہیں۔