مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی نے کہا ہے کہ ہم انقلاب کے اوائل سے سخت مشکلات کا سامنا کیا ہے اور کئی مشکل مراحل کو طے کیا ہے۔ ہم پر جنگ مسلط کی گئی؛ ثقافتی یلغار اور ملک کے اندر فسادات کی سازش کی گئی۔ یہ عالمی استکبار کے ہتھکنڈے تھے۔
انہوں نے سپاہ پاسداران انقلاب کے ہیڈکوارٹر میں ہونے والی اولین مشترکہ جنگی مشقوں کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ دشمن نے ایرانی قوم کے خلاف ہر حربہ آزمایا علاوہ ازین سیلاب اور خشک سالی جیسے قدرتی آفات کا بھی ہم نے سامنا کیا۔ آئندہ بھی ان خطرات کا سامنا ہوسکتا ہےلہذا ان امکانات کو نظرانداز کرنے کے بجائے مسلح افواج کو ہمیشہ تیار رہنے اور حالات پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپاہ پاسداران سمیت مسلح افواج کے تمام دستوں کی ترقی اور پیشرفت میدان میں حاضری پر مبنی ہے۔ اگر دفاع مقدس نہ ہوتا تو سپاہ کے تمام شعبے اس قدر طاقتور نہ ہوتے۔
سیکورٹی ادارے صرف ملک کے اندر داخلی خطرات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت تک محدود ہوتے لیکن ہم پر جنگ مسلط کی گئی جس کے نتیجے ہم ایک طاقتور فوج میں بدل گئے۔
جنرل سلامی نے مزید کہا کہ عالمی طاقتوں کے ساتھ مقابلے کی حکمت عملی بنانے کے بعد ہم نے عالمی سطح پر معروف خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ نبردآزمائی کی تاکہ اپنی سرزمین اور قومی و مذہبی اقدار کا تحفظ کرسکیں۔