مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین ٹی وی چینل کے حوالے سے خبر دی ہے کہ مختلف ممالک کی جانب سے کرمان دہشت گردانہ کارروائی کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم نے اعلان کیا کہ کرمان میں دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کے سوگ میں تنظیم کے صدر دفتر میں رکن ممالک کے پرچم سرنگوں ہوں گے۔
بلجیئم کی وزارت خارجہ نے کہا کہ بیلجیئم، یورپی یونین کے ساتھ مل کر کرمان دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ایرانی قوم کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اعلان کرتا ہے۔
ہالینڈ کی وزارت خارجہ نے بھی کرمان حملے پر مذمتی بیان جاری کیا۔
ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی زور دے کر کہا: کرمان میں خوفناک دھماکوں سے غم زدہ صدمے کا شکار ہیں۔
مصری وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی تاکید کی کہ مصر کرمان میں ہونے والے دہشت گردانہ اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے جس کے نتیجے میں سینکڑوں بے گناہ شہریوں کی جانیں چلی گئیں۔
بحرین کی وزارت خارجہ نے کے بیان میں کہا گیا کہ ہم کرمان میں ہونے والے دہشت گردانہ دھماکوں سے اپنی بیزاری کا اظہار کرتے ہیں اور متاثرین کے اہل خانہ اور ایران کی حکومت کو دلی تعزیت پیش کرتے ہیں۔
فلسطینی اتھارٹی کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم ایران میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردانہ دھماکوں کی مذمت کرتے ہیں اور ہم ملت ایران اور متاثرین کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کرتے ہیں۔
آرمینیا کے وزیر اعظم نے بھی کہا کہ ہم کرمان شہر میں ہونے والے دھماکوں سے بہت غمزدہ ہیں اور ایرانی قوم اور حکومت سے تعزیت کرتے ہیں۔
تاجکستان کے صدر نے بھی کرمان میں دہشت گردانہ حملے میں شہریوں کی شہادت پر اپنے ایرانی ہم منصب سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف مسلسل جدوجہد کی ضرورت پر زور دیا۔
واضح رہے کہ کل شام کرمان کے گلزار شہداء کو جانے والی شاہراہ پر دو دھماکے ہوئے۔ صوبائی حکام نے واقعے کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا جس کے نتیجے میں تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 84 افراد شہید اور 284 زخمی ہوئے ہیں۔جب کہ بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ دہشت گردی کی اس کارروائی میں شہید ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا امکان ہے۔