مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ غاصب صیہونی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ میں فلسطینی مزاحمتی فورسز کے ساتھ لڑائی کے دوران اس کے 43 فوجی زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے بیان میں کہا گیا ہے: ہم نے ایک سرنگ کے دروازے کو دھماکے سے اڑا دیا اور البریج کیمپ کے مشرق میں آٹھ صیہونی فوجیوں کو نشانہ بنایا جن میں سے بعض ہلاک اور دیگر زخمی ہوئے۔
اسی دوران صیہونی حکومت کے وزیر جنگ نے بتایا کہ غزہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک ہم پر سات محاذوں سے حملے کیے گئے ہیں۔
دوسری جانب صیہونی سرکاری چینل 7 نے آرمی جنرل اسٹاف کے سابق سربراہ ڈان ہالوٹس کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہم حماس کے ساتھ جنگ ہار گئے اور نیتن یاہو کی برطرفی ہی ہماری جیت ہوگی۔
واضح رہے کہ صیہونی رجیم طوفان الاقصی طوفان آپریشن سے پہلے اندرونی خلفشار اور سیاسی انتشار کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی تھی اور آبادکاروں نے انتہا پسند کابینہ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع کیا تھا جسے روکنے کے لئے نیتن یاہو نے غزہ جنگ کو کیش کرنے کی ناکام کوشش کی لیکن فلسطینی مزاحمتی فورسز کی تباہ کن کارروائیوں کے سبب صیہونی فوج کی بے پناہ ہلاکتوں پر سوالیہ نشان اٹھنے لگا۔ تاہم صیہونی رجیم جان بوجھ کر ہلاکتوں کے اعداد و شمار کو بہت کم ظاہر کر رہی ہے۔