مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صیہونی فوج نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کے جنوب میں مزاحمتی فورسز کے ساتھ لڑائی میں اس کا ایک اہلکار جب کہ 4 فوجی شدید زخمی ہوگئے ہیں۔
یمنیوں نے ایلات کی بندرگاہ بند کرنے پر مجبور کر دیا
عبرانی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ بحیرہ احمر میں یمنی حملوں کے نتیجے میں اسرائیلی بندرگاہ ایلات پر تجارتی بحری جہازوں کی آمد و رفت تقریباً مکمل طور پر رک گئی ہے
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورک ایجنسی (UNRWA) کے سیکرٹری جنرل فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ اب غزہ میں رہنا ممکن نہیں ہے۔
انہوں نے جنیوا میں پریس کانفرنس کے دوران کہا: میں اس کانفرنس میں شرکت کے لیے غزہ سے آیا ہوں، جنگ کے آغاز کے بعد سے اس علاقے کا یہ میرا تیسرا دورہ ہے، جب بھی میں وہاں گیا وہاں حالات خراب ہوئے اور آج میں اعلان کرتا ہوں کہ غزہ اب طویل رہائش کے قابل نہیں ہے اور جنوبی غزہ کی پٹی میں بنیادی ڈھانچہ بھی تباہ ہو چکا ہے۔
یو این آر ڈبلیو اے کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ اس سال یکم دسمبر سے اقوام متحدہ کو غزہ کی پٹی کے شمالی حصے تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
دوسری طرف فلسطینی اتھارٹی کے وزیر برائے مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نے اعلان کیا کہ غزہ کے مرکز اور جنوب میں دو کمپنیوں "Paltel اور Ordo" کی انٹرنیٹ خدمات میں خلل پڑا ہے اور یہ غزہ کی پٹی پر قابض اسرائیل کے مسلسل حملوں کی وجہ سے ہوا ہے۔
قبل ازیں فلسطینی ہلال احمر نے بھی اعلان کیا تھا کہ اس کا غزہ میں اپنے آپریشن روم اور فورسز سے رابطہ مکمل طور پر منقطع ہو گیا ہے اور یہ زمینی، موبائل فون اور انٹرنیٹ مواصلات کے مکمل طور پر منقطع ہونے کے بعد ہوا۔