مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ اور مغربی کنارے میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں شہریوں کا مسلسل قتل عام قتل عام کی امریکہ کی واضح حمایت پر ہوا ہے۔
حسین امیر عبد اللہیان نے اتوار کے روز ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ امریکہ کی طرف سے اقوام متحدہ میں اس طرح کے ویٹو نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ امریکی حکام انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کے دفاع کے بارے میں جھوٹ بولتے ہیں۔
یاد رہے کہ بہت سے عالمی رہنماؤں اور اقوام متحدہ کے حکام نے غزہ میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کو ویٹو کرنے پر امریکہ کی مذمت کی ہے۔
دوسری طرف حماس کے زیرانتظام غزہ کی وزارت صحت نے اتوار کے روز کہا کہ غزہ پر اسرائیلی جنگ میں شہادتوں کی تعداد 17,997 ہو گئی ہے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جب کہ 49,229 زخمی ہوئے۔
واضح رہے کہ تل ابیب نے دنیا کے سب سے زیادہ گنجان آباد مقامات میں سے ایک کو پانی، بجلی، ایندھن، خوراک اور ادویات جیسی بنیادی سہولیات سے محروم کر دیا ہے جس سے 2.3 ملین فلسطینی فاقہ کشی کے خطرے سے دوچار ہوگئے ہیں۔