مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے خبر دی ہے کہ فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے رہنما داؤد شہاب نے کہا: فلسطینی عوام ایک متحدہ محاذ تشکیل دیں اور مزاحمت بالخصوص سرایا القدس اور کتائب القسام تعاون اور اتحاد کا نمونہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میدانی اتحاد دشمن کے خلاف مزاحمت کی بنیاد ہے اور یہ فخر کی بات ہے۔ مزاحمتی گروہ اسیروں کی رہائی کے لیے پرعزم ہیں۔ سرایا القدس اور کتائب القسام ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں۔
شہاب نے کہا کہ اسلامی جہاد کے قائدین بالخصوص زیاد النخالہ کے رہنما اصول فلسطینی قوم کے مفادات کے عین مطابق ہیں۔ جنگ بندی کے 6 دنوں کے اندر ملنے والی امداد ناکافی ہے اور یہ عمل کراسنگ کو مکمل کھول دینے کا بالکل بھی متبادل نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امداد کی بہ رسانی ایک عام عمل بن جانا چاہیے اور کاروباری سرگرمیاں حسب سابق معمول پر آنی چاہیں۔
شہاب نے کہا کہ اگر ہم یہ کہیں کہ غزہ کے لوگوں کو روٹی یا پینے کے پانی کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے تو ہم مبالغہ آرائی نہیں کر رہے ہیں جب کہ ملنے والی امداد ضروریات کا 20 فیصد بھی پورا نہیں کرتی۔ مزاحمت جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر خاموشی اختیار نہیں کرسکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالات کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور مزاحمت کا ہاتھ ٹریگر پر ہے اور کئی کارڈ اختیار میں ہیں۔ ابھی تک ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ جنگ بندی میں توسیع پر کوئی معاہدہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابض (صیہونی) مغربی کنارے میں مزاحمت کو تباہ کرنے کے درپے ہیں۔