مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت کی کابینہ کے ترجمان نے غزہ پر حملے میں اپنے اہداف کے حصول میں اس حکومت کی ناکامی کا ذکر کیے بغیر دعوی کیا: ہمارا ہدف حماس کو تباہ کرنا اور غزہ کی پٹی سے کسی بھی خطرے کو ختم کرنا ہے۔
انہوں نے صیہونی حکومت اور فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے درمیان جنگ بندی میں توسیع کے امکان کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر حماس مزید قیدیوں کو رہا کرتی ہے تو غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے میں مزید 5 دن کی توسیع کی جا سکتی ہے۔
صیہونی حکومت کی کابینہ کے ترجمان نے مزید کہا: ہم نے جنگ بندی میں توسیع اور مزید انسانی امداد اور ایندھن کی غزہ کی پٹی میں ترسیل کی اجازت دینے پر اتفاق کیا۔
دوسری جانب تحریک حماس نے بھی کہا: قابضوں (صیہونیوں) کی طرف سے سابق قیدیوں کی فہرست میں 50 خواتین کے اضافے کا اعلان جنگ بندی معاہدے کی توسیع کے ساتھ آنے والے گھنٹوں میں مذاکرات کے لیے مجوزہ فہرست ہوگی۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات جیسے ہی صیہونی حکومت اور تحریک حماس کے درمیان پہلے عارضی جنگ بندی معاہدے کی مدت تمام ہونے کو تھی کہ قطر کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے معاہدے میں مزید 2 دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔
تحریک حماس نے بھی ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا: ہم نے قطر اور مصر میں اپنے بھائیوں کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کو انہی شرائط کے ساتھ جو پچھلے معاہدے میں تھیں مزید 2 دن کے لیے بڑھایا جائے گا۔