مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، المیادین نے خبر دی ہے کہ صہیونی اخبار یسرائیل الیوم نے اپنی ایک رپورٹ میں عسکری امور کے اپنے نمائندے لیلاخ شوفال کے حوالے سے لکھا ہے: حالیہ دنوں میں اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں حالات پر قابو پانے کا دعویٰ کیا ہے لیکن ان دعوؤں کے برعکس حماس کی تحریک جاری ہے وہ میدان میں پوری طاقت کے ساتھ موجود ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے: تحریک حماس کا نہ صرف جنوبی علاقوں بلکہ غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں پر بھی مکمل کنٹرول ہے۔ حماس تحریک کی فورسز کے خلاف اسرائیلی فوج کی کمزور کارکردگی کے نتائج علاقائی سطح کے ہوں گے۔
شوفال نے اپنی رپورٹ میں مزید لکھا ہے: 50 دن کی لڑائی کے بعد اسرائیلی فوج نے بارہا اس نکتے کو دہرایا ہے کہ حماس کے رہنما غزہ کی پٹی کے شمال میں اپنا کنٹرول کھو چکے ہیں اور اس علاقے میں تحریک کی زیادہ تر فورسز تباہ ہو چکی ہیں۔ لیکن جنگ بندی کے آغاز سے ہی ہم نے ان دعووں کے بالکل برعکس دیکھا ہے۔
انہوں نے مزید تاکید کی: جنگ بندی کے آغاز سے ہی حماس کی فورسز نے حملے بند کرنے کے لیے اپنے قائدین کے احکامات پر عمل کیا ہے جو اس تحریک میں بہت ہی اعلیٰ سطحی ہم آہنگی کی موجودگی کی نشاندہی کرتا ہے۔
اس کے علاوہ غزہ کی پٹی سے قیدیوں کی رہائی کا عمل مکمل طور پر حماس کے مطالبات پر مبنی ہے اور یہی تحریک طے کرتی ہے کہ کس کو رہا کیا جائے گا۔
شوفال نے مزید کہا: تحریک حماس اب بھی تباہی کے امکان سے بہت دور ہے۔ جب کہ اس کے برخلاف شمالی محاذ میں ہم نے گزشتہ ماہ کے دوران دسیوں ہزار آباد کاروں کے انخلاء کا مشاہدہ کیا۔