مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین نیوز سائٹ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے حزب اللہ کے سربراہ محمد رعد کے بیٹے "عباس محمد رعد" جو کہ لبنانی پارلیمنٹ میں مزاحمت کی اتحادی جماعت کے سربراہ کے بیٹے تھے اور حال ہی میں لبنان کی سرحدوں پر اپنا جہادی فریضہ ادا کرتے ہوئے صیہونی حکومت کے ہاتھوں شہید ہو گئے، کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: شہید عباس رعد لبنان، فلسطین اور ایران کی مزاحمت کے لیے ایک نمونہ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مزاحمت اپنے بچوں، عورتوں، مردوں اور اس کے پاس موجود ہر چیز کے ساتھ موجودہ میدان میں حاضر ہے اور کبھی شکست نہیں کھائےگی اور مسلسل فتوحات سے ہمکنار ہو گی جس کی پہلی مثال غزہ میں حاصل ہونے والی فتح ہے۔
شیخ قاسم نعیم نے واضح کیا: ہم مزاحمت اور فتوحات کے دور میں ہیں اور ہم استکباری حکومتوں اور اسرائیل کو سرحدیں کھینچنے اور اپنی آزادی کو محدود کرنے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے ملک اور سرزمین کی مکمل آزادی کے خواہاں ہیں اور اسی نقطہ نظر کی بنیاد پر ہمارے سیاسی آپشنز میز پر ہیں۔
انہوں نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کو ایک بہت بڑا آپریشن قرار دیا جس نے مقبوضہ علاقوں میں طوفان پیدا کر دیا اور مستقبل قریب میں اس کے نتائج برآمد ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں گزشتہ 50 دنوں کے دوران اسرائیل کے جرائم سےاس رجیم کو کچھ نہیں ملا۔ فلسطین کی بہادر قوم نے مزاحمت کے خلاف عوامی بغاوت کے صیہونی منصوبے پر پانی پھیر دیا اور ثابت کر دیا کہ ایسی قوم کو کبھی شکست نہیںدی جاسکتی۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ اگر مزاحمت ثابت قدم نہ ہوتی تو حماس اور مزاحمت کی شرائط کے مطابق قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ نہ کیا جاتا اور اسرائیل جنگ بندی پر مجبور نہ ہوتا۔ مزاحمت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے اور نہ ہی اس کی طاقت ختم ہوئی ہے۔ ہم لبنان میں فلسطینی مزاحمت کے ساتھ ہیں اور اسی طرح عراق اور یمن میں بھی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
قاسم نعیم نے مزید کہا کہ الاقصیٰ طوفان کی تباہ کن کامیابی مستقبل کے لیے ایک معیار ہوگی جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مزاحمت کو شکست نہیں دی جا سکتی۔