مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک کے حوالے سے بتایا ہے کہ تازہ ترین سروے کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی کارکردگی پر اطمینان کی سطح گر کر 40 فیصد تک پہنچ گئی جو ان کے دورہ صدارت کی نچلی ترین سطح ہے۔
اس سروے کے مطابق 57 فیصد جواب دہندگان بائیڈن کی بطور صدر کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں مذکورہ سروے ظاہر کرتا ہے کہ صرف 33 فیصد نے بائیڈن کی خارجہ پالیسی سے اتفاق کیا جو کہ ستمبر کے سروے کے مقابلے میں آٹھ پوائنٹ کی کمی کا حامل ہے۔
دریں اثنا، 62٪ جواب دہندگان، بشمول 30٪ ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ وہ بائیڈن کے خارجہ پالیسی کو سنبھالنے کے طریقے سے مطمئن نہیں ہیں۔
مذکورہ سروے کے منتظمین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس رائے شماری کا نتیجہ زیادہ تر اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے حوالے سے بائیڈن کے نقطہ نظر سے متاثر تھا۔
ڈیموکریٹس میں بائیڈن کی متزلزل پوزیشن زیادہ نمایاں ہے اور ان میں سے اکثر کا خیال ہے کہ اسرائیل نے غزہ جنگ میں "مبالغہ آرائی" کی ہے!یہ عدم اطمینان 18 سے 34 سال کی عمر کے جواب دہندگان میں زیادہ تھا۔ وہ لوگ جو غزہ جنگ میں بائیڈن کی پالیسی سے بالکل بھی مطمئن نہیں ہیں۔
اس کے علاوہ، امریکہ کے سابق صدر بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پہلی بار فرضی مقابلے میں، جس کا اہتمام NBC نیٹ ورک نے کیا تھا، ٹرمپ نے بائیڈن کو پیچھے چھوڑ دیا اور 46% ووٹرز کی حمایت حاصل کی۔