مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فلسطینی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پناہ گزینوں کے جبالیہ کیمپ پر قابض اسرائیلی طیاروں نے 6 بم برسائے اس کے نتیجے میں 100سے زائد فلسطینی شہید اور 350 کے لگ بھگ زخمی ہوئے ہیں۔
بمباری کے بعد فرانسیسی خبر رساں ادارے کی جبالیہ کیمپ کی وائرل ہونے والی ایک فوٹیج میں کم از کم 47 لاشیں تباہ ہوجانےو الے مکانات کے ملبے میں سے نکالی جاتی دکھائی گئی ہیں۔
فوٹیج میں بمباری کے بعد زمین پر پڑ جانے والے دو وسیع و عریض گڑھوں کے کنارے درجنوں افراد میتوں اور زخمیوں کی تلاش میں نگاہیں دوڑاتے دکھائی دے رہے ہیں۔
غزہ کی وزارت داخلہ نے بھی تاکید کی ہے کہ قابض اسرائیل نے جبالیہ کیمپ کے مرکز میں ایک رہائشی بستی کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ اس حملے کا نشانہ بننے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ کے مطابق صیہونی فوج نے المعمدانی اسپتال کے بعد دوسرا قتل عام انجام دیا ہے۔
ترجمان کے مطابق یہ قتل عام المعمدانی اسپتال میں ہونے والے قتل عام سے بھی بڑا ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ شہیدوں اور زخمیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
فلسیطنی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر کو غزہ پر اسرائیلی بمباری کے آغاز سے لے کر اب تک بچوں، بزرگوں اور خواتین سمیت 8525 شہری شہید ہوچکے ہیں۔