مہر خبررساں ایجنسی نے نیویارک ٹائمز کے حوالے سے خبر دی ہے کہ غزہ کی پٹی پر غاصب صیہونی حکومت کے ظیاروں کی مسلسل اور وحشیانہ بمباری اور نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کے خلاف نیویارک شہر میں بسنے والے ہزاروں یہودیوں نے اس شہر کے سب وے اسٹیشن کے مرکزی ہال میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف نعرے لگائے اور غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
یہودی مظاہرین، غاصب صیہونی حکام کو مخاطب کرتے ہوئے "ہمارے نام پر جرائم بند کرو" اور "فوری جنگ بندی" کے نعرے لگا رہے تھے۔
امریکی میڈیا نے بتایا کہ امریکی پولیس نے یہودی مظاہرین پر حملہ کر کے سینکڑوں کو گرفتار کر لیا۔
دوسری طرف غزہ میں گذشہ رات اسرائیلی فوج کی محدود زمینی کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی صیہونی فوج کی شدید بمباری کے دوران غزہ کے 100 سے زائد شہری شہید ہو گئے۔
فلسطینی میڈیا نے ہفتے کے روز بتایا کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملے کے آغاز کے بعد سے فلسطینی شہداء کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق ان حملوں کے دوران 7100 سے زائد فلسطینی شہید اور 18000 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ مغربی کنارے میں 7 اکتوبر سے اب تک فلسطینی شہداء کی تعداد 110 ہو گئی ہے اور 1900 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینی ہلال احمر نے بھی خبردار کیا: ہمیں اس وقت حفظان صحت کے مسائل کا سامنا ہے کیونکہ فلسطینی غیر صحت بخش پانی پینے پر مجبور ہیں۔
ادھر غزہ کی سول ڈیفنس آرگنائزیشن کے ترجمان نے بتایا ہے کہ صیہونی حکومت کے فضائی حملوں میں ملبے تلے دبے فلسطینیوں کی تعداد 1600 سے زائد ہے۔