مہر خبررساں ایجنسی نے اناطولیہ نیوز ایجنسی کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے آج ہفتے کو استنبول میں "عظیم فلسطین مارچ" کے موقع پر اپنے خطاب میں اعلان کیا: ہم اسرائیل پر اس لیے تنقید کرتے ہیں کہ ہم اس کے مقروض نہیں لیکن مغرب والے ہمارے برعکس اسرائیل کے مقروض ہیں۔
اردگان نے مزید کہا کہ اسرائیل خطے میں کیسے داخل ہوا؟ وہ حملہ آور ہیں۔ غزہ کے موجودہ واقعات کے سب سے زیادہ ذمہ دار مغربی ممالک ہیں۔ وہ غزہ میں بچوں کے قاتلوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
یوکرین کے لیے مگرمچھ کے آنسو بہانے والے غزہ میں ہونے والی صورت حال پر خاموش ہیں۔
وہی لوگ جو یوکرین کے بارے میں فکر مند تھے آج اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں ان کے ہاتھ فلسطینیوں کے خون سے رنگین ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اور بعض دوسرے فریق شمالی شام اور عراق میں دہشت گرد گروہوں کی حمایت کر رہے ہیں۔ یقیناً اسرائیل مغربی ممالک کے تعاون کے بغیر 3 دن بھی نہیں چل سکے گا اور ہم اسرائیل کو دنیا میں جنگی مجرم کے طور پر متعارف کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
غزہ میں جو ہوا وہ سیلف ڈیفنس نہیں بلکہ ایک گھناؤنا قتل عام ہے۔
رجب طیب اردگان نے مزید کہا کہ مغربی حکام غزہ کے بارے میں گونگے بہرے ہیں اور غزہ میں مرنے والوں کی فریاد اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی سفارشات پر کان نہیں دھرتے۔
غزہ میں جو کچھ ہوا وہ صرف غزہ کے لوگوں کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ہم سب کا مسئلہ ہے۔ ہمیں غزہ کے لوگوں کے خلاف جرائم میں کبھی شریک نہیں ہونا چاہیے۔