مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے کہا ہے کہ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخاروف نے حماس کے سیاسی دفتر کے رکن موسی ابورزوق کی قیادت میں تنظیم کا وفد ماسکو پہنچنے کی تصدیق کردی ہے۔
دوسری طرف حماس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تنظیم کے وفد نے روسی نائب وزیر خارجہ میخائل بوگدانوف سے ملاقات کے دوران صدر پوٹن کی جانب سے صہیونی جنگی جرائم کے خلاف مضبوط موقف اختیار کرنے اور سفارتی کوششوں پر روس کی قدردانی کی ہے۔
بیان کے مطابق ملاقات کے دوران مغربی ممالک کی حمایت کے تحت صہیونی حکومت کے جرائم کو روکنے پر گفتگو اور صہیونی جارحیت کے خلاف حماس کے حق دفاع پر تاکید کی گئی۔
درایں اثناء روسی حکومت نے ایک بیان میں میں غزہ کی پٹی کی موجودہ صورتحال کو تباہ کن قرار دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ غزہ پٹی پر صہیونی فوج کا زمینی حملہ حالات کو مزید خراب کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ علاوہ ازیں روسی صدارتی دفتر نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کے حوالے سے روسی قرارداد امریکہ کی تیار کردہ قرارداد سے زیادہ متوازن تھی۔ صرف ایک فریق پر جنگ بندی کے لئے دباؤ لگانے کے بجائے تمام فریقوں کو جنگ بندی کی دعوت دی جائے۔