مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے لگسمبرگ کے ہم منصب سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا اور مختلف مسائل مخصوصا غزہ میں جاری انسانی بحران کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
عبداللہیان نے لگسمبرگ کے وزیرخارجہ کے طویل مدت سفارتی تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان روابط میں اضافے پر زور دیا۔
انہوں نے انتہا پسند صہیونی وزیر اعظم نتن یاہو کے بچوں اور خواتین سمیت بے گناہ فلسطینیوں پر مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ فلسطین کے مجاہدین کی جوابی کاروائیاں بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق ہیں۔ صہیونی حکومت نے غزہ میں مسلمانوں اور عیسائیوں کی عبادت گاہوں پر حملے کرنے کے علاوہ کئی ہزار بے گناہ بچے اور خواتین کو شہید کردیا۔ غزہ کے شہریوں پر پانی، بجلی اور ایندھن جیسی ضروریات زندگی بند کرنا صہیونی حکومت کی حواس باختگی اور فلسطینی مقاومت کے خلاف شکست کی علامت ہے۔
اس موقع پر لگسمبرگ کے وزیرخارجہ ژان الیسبرن نے غزہ کے حالات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر کشیدگی کے خاتمے اور سیاسی حل کی طرف پیشقدمی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے ایران کے تعمیری کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران خطے میں صلح اور امن برقرار کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔