مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ برطانوی سفارت خانے نے ایک بیان جاری کرکے لبنان میں موجود برطانوی شہریوں کو ملک چھوڑنے کی سفارش کی ہے۔
اسی مناسبت سے بیروت میں برطانوی سفارت خانے نے برطانوی شہریوں پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد لبنان چھوڑ دیں۔
یہ بیان ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب برطانوی وزیر اعظم صیہونی رجیم کے حکام سے ملاقات کرنے اور ان کے جرائم کی حمایت کا اعلان کرنے کے لیے مقبوضہ فلسطین کے دورے پر ہیں۔
الاقصیٰ طوفان کے 13ویں روز میں لبنان کی سرحدوں اور مقبوضہ علاقوں میں کشیدگی بڑھ رہی ہے اور لبنانی حزب اللہ اور غاصب صیہونی فوج کے درمیان ان علاقوں میں فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔
خبر رساں ذرائع نے جمعرات کی صبح خبر دی ہے کہ صیہونی فوج نے شام اور لبنان کی سرزمین پر اپنی کھلی جارحیت کے تسلسل میں ایک بار پھر دونوں ممالک کے سرحدی علاقوں میں ٹھکانوں پر حملہ کیا۔
"سکائی نیوز" کے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ صہیونیوں نے جنوبی لبنان میں سرحدی علاقے کے مشرقی حصے میں واقع قصبے "کفر شوبا" پر گولہ باری کی۔
جنوبی لبنان سے "المیادین" کے نامہ نگار نے بھی بتایا ہے کہ صہیونی فوج نے "العدیسہ" قصبے کے نزدیک واقع "تلہ العویضہ" پر دو بار حملہ کیا۔
دوسری طرف لبنان کی حزب اللہ نے کل ایک بیان میں اعلان کیا: لبنان میں عام شہریوں پر صیہونی حکومت کے حملوں کے جواب میں اسلامی مزاحمت کے شہید محمود بیز اور شہید مہدی عطوی کے یونٹوں نے المالکیہ کے صیہونی ٹھکانے پر حملہ کیا۔
تاہم حزب اللہ نے بدھ کی شام کو اعلان کیا کہ اس کے اہلکار ڈیوٹی ادا کرتے ہوئے شہید ہو گئے۔