مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ یونیسیف نے منگل کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا: غزہ میں پینے کا پانی ختم ہوگیا ہے اور اس علاقے کے لوگ غیر صحت بخش اور ناقابل پینے پانی پینے پر مجبور ہیں۔
صیہونی حکومت نے وحشیانہ حملوں کے آغاز میں ہی غزہ کا پانی اور بجلی منقطع کرنے اور اس پٹی میں ایندھن اور خوراک کی سپلائی روکنے کا اعلان کیا تھا۔
غاصب صیہونی رجیم کا مغربی کنارے میں فلسطینیوں کو وسیع پیمانے پر حراست میں لینے کا وحشت ناک سلسلہ غزہ میں الاقصیٰ طوفان کے فورا بعد سے جاری ہے۔
مقامی ذرائع نے خبر دی ہے کہ صہیونی فوج نے مغربی کنارے پر صبح سویرے حملوں میں کم از کم 53 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
غاصب صیہونیوں نے فلسطینی قانون ساز اسمبلی کے متعدد نمائندوں کو بھی یرغمال بنایا جن میں قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر ڈاکٹر عزیز دویک، فلسطینی نمائندے ڈاکٹر مہر بدر، عیسیٰ الجعبری، سابق وزیر نزار رمضان، فلسطینی نمائندے محمد جمال نتشہ اور باسم زعاریر شامل ہیں۔
گرفتار ہونے والوں میں بڑی تعداد بیرون ملک سے فلسطین لوٹنے والے شہریوں کی ہے۔