مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کی شام حکومتی بورڈ کے اجلاس میں غزہ کے مظلوم اور نہتے عوام کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے بھیانک جرائم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی رجیم کی غزہ کے باشندوں کو ان کے آبائی علاقوں سے زبردستی نکالنے شرمناک پالیسی اگرچہ کبھی حاصل نہیں ہوسکے گی، لیکن یہ رویہ تمام بین الاقوامی قوانین اور اخلاقی اور انسانی اصولوں کے خلاف ہے۔
صدر رئیسی نے صیہونی رجیم کے انسانیت سوز مظالم اور وحشیانہ سلوک پر بعض حکومتوں اور بین الاقوامی اداروں کی خاموشی پر شدید تنقید کرتے ہوئے واضح کیا کہ خدا اور انسانی ضمیر یا تاریخ کے انتقام پر یقین رکھنے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ انہیں آج اللہ تعالیٰ، بیدار ضمیروں اور تاریخ کے فیصلے کے سامنے اپنی اس مجرمانہ خاموشی کا جواب دینا ہوگا۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت اسلامی جمہوریہ ایران کی اٹل پالیسی ہے، مزید کہا کہ غزہ کے رہائشی علاقوں پر بمباری روکنے اور اس علاقے کے باشندوں کو بنیادی اشیاء تک رسائی فراہم کرنے کی کوشش میں سستی اور لیت و لعل سے کام لینا خو ف ناک حد تک نقصان دہ ہے، لہذا تمام ممالک کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داری پوری کریں۔