مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے دورہ لبنان کے دوران حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں خطے کی موجودہ پیش رفت بالخصوص فلسطینی مزاحمتی گروہوں کی جانب سے آپریشن الاقصیٰ طوفان کے بعد کی صورت حال اور غزہ پر صیہونی حکومت کی مسلسل جارحیت، عام شہریوں کے خلاف انسانیت سوز جرائم، مسجد اقصیٰ اور مغربی کنارے کے خلاف اس حکومت کے جارحانہ اقدامات اور صہیونی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری فلسطینی مزاحمتی جماعتوں کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس ملاقات میں ایرانی وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کی سفارتی کوششوں اور مختلف ممالک اور بین الاقوامی اداروں کے ساتھ مشاورت، اسلامی تعاون اس تنظیم کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کے لئے جد و جہد، صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کو فوری طور پر روکنے، ظالمانہ انسانی محاصرہ ختم کرنے اور غزہ کی پٹی کو دوائی، خوراک، ایندھن اور پینے کے پانی سمیت بین الاقوامی انسانی امداد بھیجنے کے سلسلے میں وضاحت پیش کی۔
ملاقات میں فریقین نے غزہ پر صیہونی حکومت کی جارحیت اور بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام پر امریکہ اور بعض مغربی ممالک کی یکطرفہ حمایت کی مذمت کرتے ہوئے دنیا بھر میں فلسطینی مزاحمت کی وسیع پیمانے پر حمایت کی قدر دانی کی اور مسلم ممالک اور دنیا کے آزادی پسندوں کے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی کے ذریعے صیہونی حکومت کے جرائم کو روکنے کے لیے فوری اور مربوط اقدام کی ضرورت پر زور دیا۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ آج مزاحمت کی صورتحال بہترین ہے اور تمام جوابی اقدامات اور آپشنز پوری طرح آمادہ ہیں۔