پاکستان کی سابقہ گلوکارہ رابی پیرزادہ نے غاصب اسرائیل کی حمایت میں بولنے والوں پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ مسلمان کا خون پانی ہے کیا؟

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ رابی پیرزاد نے کہا کہ ‘کل ایک بیان سنا جس میں کہا گیا کہ اسرائیل کی عورتوں اور بچوں کو مت مارو، درست بات ہے لیکن اسرائیل جو فلسطین کی نسلیں ختم کررہا ہے، وہ افسوسناک نہیں؟’

اُنہوں نے کہا کہ ‘ہتھیار اب تلوار نہیں کہ آپ صرف مردوں کو ٹارگٹ کرکے ماریں، یہ جدید دور ہے، جب بم یا میزائل گِرتا ہے تو دیکھ کر نہیں گِرتا’۔

سابقہ گلوکارہ نے کہا کہ ‘حیرت ہے، فلسطین پر کسی کو ترس نہیں آیا لیکن ظالم اسرائیل کی خواتین پر ترس آگیا’۔

رابی پیرزادہ نے سوال کیا کہ ‘یہ انصاف کی باتیں اب کیوں کرتے ہیں؟ مسلمان کا خون پانی ہے کیا؟’

اُنہوں نے اسرائیل کے حملے کے دوران شہید ہونے والے فلسطینی خاندان کی تصویر بھی ایکس پر پوسٹ کی۔

رابی پیرزادہ نے تصویر پوسٹ کرتے ہوئے سوال کیا کہ ‘کہاں ہیں انسانیت کہ ٹھیکدار؟’