مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے بتایا ہے کہ غزہ میں فلسطینی حکومت کے انفارمیشن آفس نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے گھنٹوں میں بجلی کمپنی کے مکمل بند ہونے کی وجہ سے اس علاقے کو انسانی تباہی کا سامنا رہے گا۔
مذکورہ دفتر کے بیان کے مطابق ضروری ایندھن ختم ہونے کی وجہ سے غزہ میں بجلی کی پیداوار مکمل طور پر بند ہوجائے گی اور یہ علاقہ مکمل طور پر تاریکی میں ڈوب جائے گا جس کے نتیجے میں بجلی کے استعمال پر منحصر اہم طبی خدمات کی فراہمی شدیس متاثر ہو گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے: صیہونی رجیم کے مسلسل حملوں اور سیکڑوں ٹن دھماکہ خیز مواد کے استعمال سے رہائشی مکانات کی تباہی کی وجہ سے غزہ کی پٹی کی تباہ کن صورتحال اس علاقے میں ایک انسانی المیے اور بحران کا سبب بنے گی۔
یہ معاصر تاریخ میں معصوم شہریوں کے خلاف ظالمانہ ترین اجتماعی جرم ہے۔
اس بیان میں تاکید کی گئی ہے: ہم عالمی برادری اور امدادی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انسانیت کے خلاف اس جرم اور اجتماعی قتل کو روکنے کے لیے جلد از جلد اقدام کریں۔
دوسری جانب فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں شہید اور زخمی ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
وزارت نے تاکید کی کہ غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں میں اب تک 950 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ زخمی ہونے والوں کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔