مہر خبررساں ایجنسی نے روسیا الیوم کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی وزارت دفاع پینٹاگون نے وسیع تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا مقابلہ کرنے کے حوالے سے ملکی پالیسی کے بارے میں دستاویزات میں اعتراف کیا ہے کہ ایران ایٹم بنانے کی کوشش نہیں کررہا ہے۔
وزارت دفاع کی جانب سے جاری دستاویزات میں تاکید کی گئی ہے کہ ایران دو ہفتوں سے کم مدت میں جوہری بم کے مواد اور ضروریات تیار کرسکتا ہے لیکن موجودہ حالات میں جوہری بم بنانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ہے۔ یاد رہے کہ ایران متعدد مرتبہ جوہری بم بنانے کی کوششوں کی نفی کرچکا ہے۔
دستاویزات میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران اور شمالی کوریا کی بعض سرگرمیوں سے امریکہ کو تشویش ہے۔
دستاویزات کے دوسرے حصے میں روس اور چین کو جوہری اسلحہ کی پیداوار میں بڑا چلینج قرار دیا گیا ہے۔
وسیع تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے خلاف امریکی حکمت عملی کے نام سے منتشر ہونے والی 15 صفحے پر مشتمل دستاویزات میں پینٹاگوں نے واضح کیا ہے کہ 2014 سے اب تک امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے لئے ایٹمی اور کیمیائی ہتھیاروں سے روبرو ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔