خلیج فارس تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل نے ریاض میں انصاراللہ کے وفد کی آمد اور یمن میں صلح کے قیام کے لئے مذاکرات کا خیر مقدم کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الخلیج آنلائن کے حوالے سے خبر دی ہے کہ خلیج فارس تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل جاسم محمد البدیوی نے سعودی عرب کی میزبانی میں انصاراللہ کے ساتھ مذاکرات کو یمن میں صلح اور امن کے قیام کے لئے اہم قدم قرار دیا ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ سعودی عرب میں شروع ہونے والے مذاکرات کامیابی سے ہمکنار ہوں گے اور یمن کا بحران حل کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ ان مذاکرات کے نتیجے میں یمن میں امن برقرار اور ترقی کی راہ ہموار ہوگی۔اس سے پہلے قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا  کہ انصاراللہ کے وفد کو سعودی عرب کے دورے کی دعوت یمن میں جاری سیاسی بحران کے حل کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا۔ علاوہ ازین بحرین، کویت اور عرب امارات نے بھی اس اقدام کا خیر مقدم کیا تھا۔

یاد رہے کہ سعودی عرب کی طرف سے دعوت موصول ہونے کے بعد 14 ستمبر کو یمنی تنظیم انصاراللہ کے ایک وفد نے عمانی ٹیم کے ہمراہ ریاض کا دورہ کیا تھا۔ انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن حزام الاسد نے کہا تھا کہ سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات آخری مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی تھی کہ سعودی عرب  کے ساتھ مذاکرات میں عمان ثالثی کا کردار ادا کررہا ہے جبکہ اقوام متحدہ کا اس حوالے سے کوئی کردار نہیں ہے۔ بدقسمتی سے اقوم متحدہ نے یمنی جنگ کے آٹھ سالوں کے دوران یمنی عوام کے خلاف منفی کردار ادا کیا ہے۔