مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل علی رضا تنگسیری نے مشہد میں بحریہ کے شہیدوں کے بچوں اور اہل خانہ کے لیے رکھے گئے آگاہی سیشن میں کہا کہ سپاہ کی بحریہ کے شہداء کی خلیج فارس میں جاں نثاری درحقیقت ایران کے اسلامی انقلاب کی دفاعی تاریخ میں ایک اہم موڑ ہے۔
ایڈمرل تنگسیری نے مزید کہا کہ ہم ملک اور خطے میں مستحکم سلامتی چاہتے ہیں اور ملک کے محافظ کی حیثیت سے عوام کے دفاع کے لیے اپنی جانیں قربان کریں گے۔
انہوں نے یاد دلایا کہ 1987ء میں ایرانی بحریہ کے دلاوران شہید نادر مہدوی اور ان کے 14 دلیر ساتھیوں کی عالمی استکبار سے پنجہ آزمائی نے امریکہ کی جعلی بالادستی کو خلیج فارس میں ڈبو دیا۔ یہ بحری تصادم ایران کی طرف سے امریکہ کے نیم مردہ ڈھانچے پر زور دار تھپڑ تھی۔
سپاہ پاسداران انقلاب کی بحریہ کے کمانڈر نے دنیا کے تمام تنازعات اور جنگی جنون میں امریکہ کی پیش قدمی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: امریکہ کے چہرے سے جھوٹ کے نقاب کو ہٹاتے ہوئے دنیا پر ان کے جرائم کی شرمناک حقیقت واضح کردینی چاہئے۔
ایڈمرل تنگسیری نے مشہد میں امام رضا علیہ السلام کی شہادت کی برسی کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اس وقت آپ امام رضا ع کے حرم مطہر میں ہیں، یہ سعادت آپ کے شہید بزرگوں کے پاکیزہ اور لازوال خون کی برکت سے حاصل ہوئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ آج سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور اسلامی جمہوریہ کا مقدس نظام مختلف شعبوں جیسے ٹیکنالوجی، ملٹری آلات، جدید ترین سمندری جنگی جہازوں، میزائلوں، آبدوزوں کی تعمیر میں جو ترقی کی منازل طے کر رہا ہے وہ ان شہیدوں کی لازوال قربانیوں کے مرہون منت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں آپ کے بزرگ شہیدوں کا لباس پہننے پر فخر ہے اور ہم ان بزرگوں کے راستے پر جو کہ امام زمانہ علیہ السلام کی اطاعت اور ولی فقیہ کی پیروی سے عبارت ہے، پر پوری قوت کے ساتھ گامزن ہیں۔