مہر خبررساں ایجنسی نے المعلومہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ایک عراقی سیکورٹی ذریعے نے بتایا کہ الانبار صوبے کے مغربی علاقے البغدادی میں واقع عین الاسد ایئر بیس کے سیکورٹی ذرائع کی جانب سے جاری کردہ معلومات کے مطابق امریکی فوج عراق کی شام کے ساتھ ملنے والی سرحدی پٹی بند کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
مذکورہ ذریعے نے مزید کہا: امریکی فوج کا یہ اقدام شام کے ساتھ عراق کی مشترکہ 60 کلومیٹر کی سرحدی پٹی میں العکیدات قبیلے کی فورسز اور واشنگٹن کی حمایت یافتہ SDF ملیشیا کے درمیان تنازعات کی شدت کے بعد اٹھایا جا رہا ہے۔
اس سیکورٹی ذریعے نے کہا کہ شام کے ساتھ سرحدی علاقوں کی سیکورٹی کے معاملے کی نگرانی کرنے والے کمانڈروں نے اپنی افواج کو عراق کی سرزمین میں داعش دہشت گرد عناصر کی دراندازی کو روکنے کے لئے پوری طرح تیار اور چوکنا رہنے کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے کہا: امریکی فوج نے شام کی سرزمین کی طرف مغربی علاقوں میں اپنی فضائی جاسوسی کی کارروائیوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
اس سے قبل ایک سکیورٹی ذریعے نے شام میں التنف اڈے سے شام کی سرحد کے قریب واقع علاقوں میں امریکی فوجی قافلے کی مشکوک نقل و حرکت کی اطلاع دی تھی۔
شام کے دیر الزور کے مشرقی مضافاتی علاقوں میں ایک عرصے سے مسلح تصادم اور جھڑپیں ایس ڈی ایف ملیشیا کی جانب سے دیر الزور کی ملٹری کونسل کے سربراہ احمد الخبیل کی گرفتاری کے بعد شروع ہوئیں۔ اس کارروائی کی وجہ سے اس سے وابستہ مسلح افراد نے فوجی کارروائی کی اور عرب مسلح قبائل بھی ان کے ساتھ شامل ہو گئے اور اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر فوجی تصادم ہوا جس کے دوران علاقے کے کئی دیہات ایس ڈی ایف فورسز کے کنٹرول سے باہر ہو گئے۔
واشنگٹن کو خدشہ ہے کہ یہ تنازعات اس کے زیر قبضہ مشرقی شام کے تیل اور گیس کے کنوووں والے علاقے میں پھیل جائیں گے۔
ادھر شام کے العکیدات قبیلے کے سربراہ ابراہیم الھفیل نے قبائلی فورسز سے کہا کہ وہ دیر الزور میں امریکی حمایت یافتہ SDF ملیشیا کے خلاف اپنی مہم جاری رکھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شامی قبائل کی جنگ صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے اور یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ دیر الزور کے فوجی اور شہری امور کا مکمل انتظام سنبھالنے کے ہمارے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔