بین الاقوامی اداروں میں روسی نمائندے نے مغربی ممالک کی جانب سے ایران مخالف بیانیے کے بعد ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے کو دوبارہ زندہ کریں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی اداروں میں روس کے نمائندے میخائل اولیانوف نے ویانا سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام جاری کرتے ہوئے مغربی ممالک سے کہا ہے کہ جوہری معاہدے اور مذاکرات کی میز پر واپس آئیں۔
انہوں نے بین الاقوامی جوہری ادارے کے اجلاس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ عالمی ادارے کی نگران کونسل نے ایرانی جوہری پروگرام کے بارے میں خدشات کی طویل فہرست پیش کی ہے لیکن ہمارا جواب یہ ہے کہ مذاکرات کی طرف آجائیں اور عالمی جوہری معاہدے کو عملی جامہ پہنائیں جس کے نتیجے میں چاہ مہینوں میں خدشات دور ہوجائیں گے۔

یاد رہے کہ کل تین یورپی ممالک فرانس، برطانیہ اور جرمنی نے دعوی کیا تھا کہ ایران نے عالمی ادارے کے ساتھ معاہدے کی پاسداری نہیں کی ہے۔ تینوں ممالک نے بے بنیاد دعوے کرتے ہوئے تہران سے ایٹمی تنصیبات پر کیمرے نصب کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

عالمی ادارے کی نگران کونسل کا اجلاس 35 رکن ممالک کے نمائندوں کی موجودگی میں ویانا میں ہورہا ہے جوکہ جمعہ تک جاری رہے گا۔ پانچ روزہ اجلاس کے دوران جوہری سلامتی، معاہدوں پر عمل درامد اور علمی و تحقیقی فعالیتوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

گذشتہ اجلاسوں کے اعلانات کے مطابق ایران بھی اجلاس کا موضوع ہے جس کے تحت سلامتی کونسل کی قرار داد 2231 اور معاہدوں کی روشنی میں ایرانی جوہری سرگرمیوں کے بارے میں بحث کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق ایران اور عالمی ادارے کے درمیان مثبت تعاون اور ہماہنگی کی وجہ سے ایران کے خلاف کسی قسم کا بیان جاری ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔