مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نیویارک ٹائمز نے آج اپنے حالیہ اجلاس میں برکس گروپ کی ترقی اور امریکہ کے لیے اس مسئلے کے خطرات پر بات کی۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے ہمیشہ برکس گروپ کو نظر انداز کرنے کی کوشش کی ہے اور اس کی تاریخ بہت کم ہے کہ وہ اس سے متعلق پیشرفت کو اپنے کنٹرول میں رکھنا چاہتا ہے، حتیٰ کہ بعض معاملات میں اس نے برکس کی اہمیت کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔
اس اخبار نے اپنی رپورٹ جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس کے باوجود جوہانسبرگ (جنوبی افریقہ کے دارالحکومت) میں برکس کے حالیہ اجلاس نے امریکہ کی طاقت کو شدید نقصان پہنچایا۔
برکس گروپ میں 6 نئے ممالک کی شمولیت ایک تشویشناک مسئلہ ہے اور ساتھ ہی یہ حقیقت بھی ظاہر کرتی ہے کہ دنیا کے بہت سے ممالک عالمی نظام میں اپنی موجودہ پوزیشن سے غیر مطمئن ہیں اور اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اس اخبار نے مزید لکھا کہ امریکہ دنیا پر اپنا کنٹرول کھو رہا ہے اور ایسے وقت میں برکس کی ترقی ایک بڑا چیلنج ہے۔
نیویارک ٹائمز نے واشنگٹن کے حکام کو برکس کو نظر انداز نہ کرنے اور اس کے ساتھ تعاون کے عمل میں داخل ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ برکس امریکہ کو تین بنیادی مسائل میں چیلنج کرتا ہے جن میں بین الاقوامی معیارات، جغرافیائی سیاسی مسابقت اور علاقائی تعاون شامل ہیں۔
واضح رہے کہ برکس کے حالیہ اجلاس میں اس کے ارکان نے 6 نئے ممالک میں شمولیت پر اتفاق کیا تھا جن میں ایران، سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات، ارجنٹائن اور ایتھوپیا شامل ہیں