مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چین کے وزیرخارجہ نے ایرانی ہم منصب عبداللہیان کے ساتھ ٹلیفونک گفتگو کے دوران کہا ہے کہ چین ایران کے ساتھ تعاون کرنے اور باہمی مفادات کے تحفظ کے لئے کوششیں کرنے پر آمادہ ہے۔
چینی وزیرخارجہ وانگ یی نے کہا کہ رواں سال کے اوائل میں ایرانی صدر کا دورہ چین نہایت کامیاب رہا جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے نئے باب کا آغاز ہوا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک باہمی تعاون اور مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لئے تمام تر کوششیں بروئے کار لائیں گے۔ اس حوالے سے چین ایران کے ساتھ بیرونی مداخلت کا مقابلہ کرنے اور دوطرفہ خودمختاری، سیکورٹی اور ملکی مفادات کی حفاظت کے لئے تعاون کرنے پر تیار ہے۔
وانگ یی نے کہا کہ بیجنگ میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی باقاعدہ بحالی کے بعد خطے میں صلح اور امن کی فضا بہتر ہوئی ہے۔
اس موقع پر امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران چین کے ساتھ کثیر المقاصد تعاون کو نہایت اہمیت دیتا ہے اور علاقائی اور بین الاقوامی معاملات میں چین کے ساتھ تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے۔
وزیرخارجہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی میں چین کی ثالثی اور تعاون پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔
گفتگو کے دوران دونوں رہنماوں نے جوہری معاملے پر بھی بات چیت کی۔ وانگ یی نے کہا کہ عالمی جوہری معاہدے کا باقاعدہ اجراء ہی ایران کے جوہری معاملے کا حل ہے۔ چین اس معاملے میں ایران سمیت تمام ممالک سے ہماہنگی بڑھانے پر آمادہ ہے۔