مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک کے حوالے سے بتایا ہے کہ چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے جمعے کے روز حیاتیاتی خطرات سے متعلق پینٹاگون کی حالیہ رپورٹ کے جواب میں کہا ہے کہ یہ امریکہ ہے جو دنیا میں کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ بائیو ملٹری سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا: جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں، یہ امریکہ ہے جو دنیا میں سب سے زیادہ بایو ملٹری سرگرمیاں اور سب سے زیادہ مشکوک حیاتیاتی کاروائیاں کرتا آرہا ہے۔
وانگ وین بن نے کہا کہ امریکہ اکثر اپنے جیو پولیٹیکل مقاصد اور تسلط پسندانہ غلبے کو برقرار رکھنے کے لیے نام نہاد خطرات سے متعلق جھوٹی رپورٹیں جعل کرتا ہے تاکہ دوسرے ممالک کو روکا یا دبایا جا سکے۔
چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکہ ان اقدامات سے عالمی بائیو سکیورٹی مینجمنٹ سسٹم کو ہی نقصان پہنچائے گا۔
وانگ وین بن نے اس بات پر زور دیا کہ چین امریکہ کے حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن کی تعمیل کی تحقیقات کے عمل میں بین الاقوامی برادری کی حمایت کرتا ہے اور چین چاہتا ہے کہ امریکہ اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں اور وعدوں کی مؤثر طریقے سے پابندی کرے۔